محل تبلیغات شما

قصیدہ در مدح امام رضا (ع)


ملے رہبری جو کتاب خدا کی
کہوں منقبت میں امام رضا کی

زباں پر میری کسکا نام آگیا ہے
کی تاثیر بڑھنے لگی ہے دعا کی

جو یہ چاہتے ہیں وہ رب چاہتا ہے
جوہےانکی مرضی وہ مرضی خداکی

وہی جاہ وحشمت وہی بے نیازی
جھلک تجھ میں دیکھی گئیں مرتضا کی

تیرے جد نےکل حر کو بخشا تھا آقا
کرم ہو کہ تصویر ہوں میں خطا کی

ابھی بھی تیرےدرسے بنٹتا ہے لنگر
ابھی نہر جاری ہے تیری عطا کی

کہاں تیری مدحت کہ میں بے بصیرت
تو پیکر ہے نوری میں پتلا ہوں خاکی

میں جب تیری ضامن میں دیتاہوں خودکو
بدل جاتی ہے شکل و صورت بلا کی

مجھے شاہ کہ کر پکارے گی دنیا
جو دے مجھکو اجرت تو اپنی ثنا کی

یہ وہ ہیں کہ مداح جن کا خدا ہے
جو کی تونے مدحت تو امید کیاکی

کلام علی عباس امید صاحب

ماہ مبارک رمضان کے دوسرے دن کی دعا

ماہ مبارک رمضان کے پہلے دن کی دعا

فخر اسماعیل کے بابرکت ہاتھوں سےپوٹھنے والا متبرک چشمہ(زمزم رضوی)

کی ,ہے ,میں ,جو ,کہ ,تیری ,قصیدہ در ,رضا ع ,امام رضا ,در مدح ,میں دیتاہوں

مشخصات

تبلیغات

محل تبلیغات شما

آخرین ارسال ها

برترین جستجو ها

آخرین جستجو ها